حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نامور خطیب حجۃ الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا: خداوند عالم، قیامت، ملائکہ، قرآن کریم اور انبیاء الہی پر راسخ ایمان مومن افراد کے اوصاف میں سے ہے۔
انہوں نے کہا: ترازو کے دو پلڑوں کی طرح ایمان کے بھی دو حصے ہیں۔ اگر انسان کے پاس ان دو حصوں میں سے ایک نہ ہو تو امام جعفر صادق علیہ السلام کے فرمان کے مطابق اس کا ایمان ناقص ہے اور اگر اس کے پاس دونوں حصے نہ ہوں تو اس کے پاس اصلاً ایمان ہی نہیں ہے۔
دینی علوم کے اس استاد نے کہا: ایمان کا ایک حصہ اعمال کو انجام دینا اور دوسرا حصہ ناپسندیدہ عمل کو ترک کرنا ہے۔
انہوں نے کہا: واجبات پر عمل اور محرمات سے اجتناب ایک مومن کے اوصاف میں سے ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے کہا: واقعہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام کا ایمان بے مثال تھا کیونکہ اصحاب امام حسین علیہ السلام کا ایمان سخت مصائب میں بھی اپنے عروج پر تھا اور شہدائے کربلا نے جس راستے کا انتخاب کیا تھا وہ عمر کے آخری سانس تک اس پر ثابت قدم رہے۔
انہوں نے مزید کہا:حقیقی ایمان جب انسان کے دل میں راسخ ہو جائے تو انسان دشمن کے مقابلے میں شکست نہیں کھاتا اور عمر کے آخری لمحات تک مصائب اور مشکلات کے باوجود ثابت قدم رہتا ہے۔
حرم کریمہ اہل بیت(سلام اللہ علیھا)کے خطیب نے کہا: واجبات پر عمل اور محرمات سے اجتناب حقیقی ایمان تک پہنچنے کی راہ ہموار کرتا ہے۔